سیاستدان کا جواب
ایک معروف سیاستدان کے منہ سے نکل گیا کہ ایک بار ہرن کے شکار کے دوران انھوں نے گولی چلائی تو گولی ہرن کے کھر میں لگنے کے بعد سر سے نکل گئی۔ اینکر پرسن معترض ہوئے کہ یہ ناممکن ہے کہ گولی کُھر میں لگنے کے بعد سر سے نکلے۔ مذکورہ سیاستدان پہلے تو سٹپٹائے پھر گویا ہوئے کہ ہم جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو آپ لوگ ہمارا میڈیا ٹرائل شروع کردیتے ہیں۔ اینکر نے کہا جناب! یہ تو کوئی میڈیا ٹرائل نہیں ہے؟ تو انھوں نے یہ بتا کر اینکر پرسن کے چودہ طبق روشن کردیے کہ جب انھوں نے گولی چلائی تو ہرن اپنے کھر سے سر کھجا رہا تھا۔
بھکاری کی صدا
ایک خستہ حال دروازے کے سامنے بھکاری نے صدا لگائی: ”بھیا کچھ کھانے کو ملے گا بابا بھوکا ہے۔“
گھر سے کوئی آواز نہ آئی۔ بھکاری دوبارہ عاجزانہ گویا ہوا۔ ”بھیا بابا روٹی بھی کھالیتا ہے، چاول بھی کھالیتا ہے، برگر بھی کھالیتا ہے۔“
ایک دم گھر سے کڑک دار اور مردانہ آواز آئی۔
”بابا جوتا بھی کھالیتا ہے۔“
”نہیں بھیا ،بابا کو سخت غذا کھانا منع ہے۔“ بھکاری نے جواب دیا۔
جن کا بچہ
ایک دفعہ ایک چھوٹا جن ایک بچے کے پاس آیا اور اسے ڈرانے لگا۔
بچے نے معصومیت سے پوچھا: ” تم کون ہو؟“
”میں جن کا بچہ ہوں۔“
بچے نے فوراً جواب دیا: ”اچھا تو مسجد سے تمھارا ہی اعلان ہورہا تھا کہ جن کا بچہ ہے وہ آکر لے جائیں۔“
کپاس
آدمی: ”یہ کس چیز کا کھیت ہے؟“
کسان: ”کپاس کا، اس سے کپڑے بنتے ہیں۔“
آدمی: ”اچھا تو ان میں سے شلوار کا پودا کون سا ہے؟“
کنجوس
ایک کنجوس کی مٹھائی کی دکان تھی، اس کے بیٹے سے کسی نے پوچھا: ”تمھارا مٹھائی کھانے کو دل نہیں چاہتا؟“
بیٹا بولا: ”ابو گن کر جاتے ہیں اس لیے میں رس گلے صرف چوس کر رکھ دیتا ہوں۔“
سر درد کی گولی
پاگل درخت سے الٹا لٹکا ہوا تھا راہ گیر نے پوچھا، کیا ہوا بھائی آپ الٹا کیوں لٹکے ہوئے ہیں؟
پاگل بولا: ”یار سر درد کی گولی کھائی ہے کہیں پیٹ میں نہ چلی جائے۔“
وجہ
ایک موٹر کار والے نے بہت کوشش کہ وہ کسی طرح سامنے چلنے والے موٹے آدمی کو بچالے لیکن جب ناکام رہا تو ٹکر مار دی۔ وہ آگے جا کر اٹھ کھڑا ہوا اور چِلّانے لگا: ” کیا تم میرے گرد گھوم کر نہیں جاسکتے تھے!“
موٹر والا بولا: ” گھو کر تو میں چلا جاتا مگر گاڑی میں اتنا پیٹرول نہیں تھا۔“
ساتویں منزل
ایک آدمی کا گھر ساتویں منزل پر تھا ایک مرتبہ اسے ایک آدمی نے اشارے سے نیچے بلا کر کہا اللہ کے نام پر کچھ دے دو۔ اس آدمی نے کہا میرے ساتھ آﺅ، ساتویں منزل پر پہنچ کر اس نے کہا: ”معاف کرو بابا۔“
سخاوت
بچہ دوڑتا ہوا باہر سے آیا اور اپنی ماں سے بولا: امی…. امی…. کل والا فقیر پھر آیا ہے۔
”کیا کہہ رہا ہے؟“ ماں نے بچے سے سوال کیا۔
کہہ رہا ہے کہ کل آپ نے روٹیاں اور سالن دیا تھا آج اللہ کے نام پر تھوڑا سا چورن بھی دے دیں۔
خط
ایک آدمی نے اپنے دوست کو خط لکھا۔ یار تمھاری لکھائی بہت خراب ہے۔
تمھارا خط میں نے ڈاکٹر کو پڑھوایا تو وہ بھی نہ پڑھ سکا۔
دوست کا جواب آیا: ”تمھارا خط میں نے ایک حکیم کو پڑھنے کے لیے دیا تو اس نے آدھ سیر خمیرہ ، تین پاﺅ معجون اور ایک چھٹانک اسپغول دے دیا۔
سرجری
دیہاتی:”ڈاکٹر صاحب! پلاسٹک سرجری کتنے کی ہوگی؟“
ڈاکٹر: ”ایک لاکھ روپے کی۔“
دیہاتی: ”ڈاکٹر صاحب اگر پلاسٹک میں خود لے آﺅ تو۔“
ڈاکٹر (جل کر):” خود ہی گھر پر گرم کرکے چپکا بھی لینا۔“