خالی تانگہ

ایک آدمی نے اپنے نوکر سے کہا: ”جاکر خالہ تانگہ لے آﺅ۔“
نوکر چلا گیا۔ کوئی ایک گھنٹے بعد وہ واپس آیا اور مسکین صورت بنا کر بولا:”جناب تانگے تو بہت ملے مگر خالی تانگہ کہیں نظر نہیں آیا۔ ہر ایک تانگے میںکوئی نہ کوئی آدمی بیٹھا تھا۔“

تیاری

باپ (بیٹی سے) ”کہو بھئی…. سالانہ امتحانات کب سے ہیں؟“
بیٹی: ۵۱ مارچ سے….“
باپ: ”کچھ تیاری بھی کی ہے یا نہیں؟“
بیٹی: ”کیوں نہیں…. دو نئے سوٹ سلوائے ہیں…. نئے جوتے خریدے ہیں اور اب نیا قلم خریدنا ہے۔“

آﺅٹ آف اسٹاک

باپ نے چاے کے لیے شکر مانگی تو ماں نے کہا: ”آﺅٹ آف اسٹاک ہے۔“
بچے نے آﺅٹ آف اسٹاک کا مطلب پوچھا تو باپ نے کہا: ”کسی چیز کے نہ ہونے کو آﺅٹ آف اسٹاک کہتے ہیں۔“
ایک مرتبہ باپ کے کچھ دوست ملنے آئے تو بچے نے فوراً ان سے کہا: ”پاپا آﺅٹ آف اسٹاک ہیں۔“

داخلہ مفت

سرکس کے باہر جلی حروف میں لکھا تھا: ”داخلہ مفت“
لوگ بڑی تعداد میں سرکس پہنچ گئے، جیسے ہی شو ختم ہوا تو ہال کے تمام دروازے بند کردیے گئے اور اعلان کیا گیا کہ ”خواتین و حضرات! سرکس میں داخلہ مفت تھا مگر اب باہر نکلنے کے لیے فی کس پچاس روپے لیے جائیں گے۔

بڑا آدمی

ایک شہری ایک گاﺅں میں گیا اور ایک بوڑھے آدمی سے پوچھا: ”کیا اس گاﺅں نے کوئی بڑا آدمی پیدا کیا ہے؟“
”جی نہیں۔“ بوڑھے آدمی نے کہا۔ ”یہاں تو سب بچے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ شہروں میں شاید بڑاآدمی پیدا ہوتا ہوگا۔“

صفائی

باپ: ”ہر شخص صفائی کو پسند کرتا ہے۔“
بیٹا: ”لیکن امی کو صفائی بالکل پسند نہیں ہے۔“
باپ: ”وہ کیسے۔“
بیٹا: ”آج میں نے الماری میں رکھا ہوا حلوہ صاف کیا تو امی نے میری مرمت کرڈالی۔“

مصیبت میں

پولیس کا سپاہی ایک چور سے: ”بزدل کہیں کے، ایک تو رات میں چھپ کر چوری کرتا ہے اور اتنی مار کھا کر بھی تو ہنس رہا ہے؟“
چور: ”جی ہاں جناب! مصیبت میں مسکرانا بہادری ہے۔“

کنجوس لوگ

راہ گیر (بھکاری سے): ”تم بھیک کیوں مانگتے ہو؟“
بھکاری (جل کر): ”یہ دیکھنے کے لیے اس دنیا میں کتنے کنجوس ہیں۔“