ابو یوسفؒ
ابو یوسفؒ سے عباسی خلیفہ ہارون الرشید نے سوال کیا: ”آپ فالودہ پسند کرتے ہیں یا لوزینہ؟“
ابو یوسفؒ نے جواب دیا: ”جب تک حاضر نہ ہوں تو میں فیصلہ کیسے کرسکتا ہوں۔“
٭….٭
احمق پھپھوندوی
احمق پھپھوندوی ایک مشاعرے میں بلائے گئے جس میں بہت سے شاعر ان کی پسند کے نہ تھے، انہوں نے اپنے تخلص کا سہارا لیتے ہوئے شعر کہا: ”ادب نوازئی اہلِ ادب کا کیاکہنا
مشاعروں میں اب احمق بلائے جاتے ہیں۔“
٭….٭
آغا حشر کاشمیری
آغا حشر کاشمیری کی ایک ٹانگ میں لنگ تھا جس کے باعث وہ لنگڑا کر چلتے تھے، ایک دفعہ وہ ایک حکیم صاحب کے پاس بیٹھے آم کھا رہے تھے اور ساتھ ساتھ کہتے جارہے تھے: ”بھئی حکیم! بمبئی کے الفانسو کا جواب نہیں، لکھنﺅ کا سفیدہ اس کے آگے کیا چیز ہے۔
“ جواباََ حکیم صاحب نے کہا:”جی بجا ارشاد فرمایا، لیکن ہم تو بنارس کے لنگڑے پر لٹو ہیں۔“
٭….٭
آئن سٹائن
آئن سٹائن کو ایک مرتبہ سفر کے دوران بھوک لگنے لگی، کھانے کے کیبن میں پہنچے تو مینیو پیش کیا گیامگر اس وقت ان کے پاس چشمہ موجود نہ تھا، جس کی وجہ سے وہ کوشش کے باوجود مینیو نہ پڑھ سکے، تو انھوں نے بیرے سے کہا کہ وہ مینیو پڑھ دے، تو جواب میں بیرے نے کہا: ” معاف کیجیے گا میں بھی آپ کی طرح ان پڑھ ہوں۔“
٭….٭
بکری
ایک شخص تمام دن اپنی بکری کو تلاش کرتا رہامگر بکری نہ ملی،
رات کو تھک ہار کر گھر لوٹا تو دیکھا بکری ایک کونے میں کھڑی تھی،
اس شخص کو بہت غصہ آیا اور چھری نکال کر بکری ذبح کرڈالی، گوشت
خود بھی کھایااور محلے داروں میں بھی بانٹا، صبح اٹھا تو بکری
تو کھڑی تھی مگر کتا غائب تھا۔
٭….٭
انجن
بھائی سو رہے تھے، ان کے خراٹے کمرے میں گونج رہے تھے، قریب ہی ان کاچھوٹا بھائی کھیل رہا تھا، اچانک بھائی نے کروٹ بدلی تو خراٹے کی آواز بند ہوگئی، چھوٹے بھائی نے فوراََ کھیل چھوڑا اور بھاگتے ہوئے چیخا:” امی جلدی آئیں بھائی کا انجن خراب ہوگیا ہے!“
٭….٭
وجہ
استاد شاگرد سے:” تمھارے امتحان میں صرف پانچ نمبر آئے ہیں اور پھر بھی تم ہنس رہے ہو!“
شاگرد:” میں یہ سوچ کر ہنس رہا ہوں کہ میرے پانچ نمبر کیسے آئے؟ میں نے تو صرف فلموں کے گانے لکھے تھے۔“
٭….٭
بھائی چارہ
استاد: ”اکرم، بھائی چارہ کو جملے میں استعمال کرو۔“
اکرم: ”جب میں نے دودھ والے سے مہنگائی کی وجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ بھائی ، چارہ جو مہنگا ہوگیا ہے۔“
٭….٭
چچا
ایک کلرک اسٹیڈیم میںبیٹھا میچ دیکھ رہا تھا، اچانک اس کے کندھے پر پیچھے سے کسی نے ہاتھ رکھا، اس نے مڑ کر دیکھا تو اس کا افسر تھا۔
افسر:” تم تو اپنے چچا کے جنازے کے لیے چھٹی لے کر گئے تھے۔“
کلرک: ”ہو بھی سکتا ہے، میرے چچا اس کھیل میں ریفری ہیں۔“
٭….٭
تالا
ایک صاحب نے خریدنا تو کچھ اور تھامگر وہ اس دُکان میں پہنچ گئے جہاں ان کی مطلوبہ اشیا موجود نہیں تھیں۔ ان کا دکاندار سے مکالمہ کچھ یوں ہوا:
”صابن ہے؟“
”نہیں“
”شمپو؟“
”نہیں“
”سرمہ؟“
”نہیں“
”تالا ہے؟“
”جی ہے“
”تو ایسا کیجیے کہ تالا لگائیے اور گھر تشریف لے جائیے۔“
٭….٭
نالائق
ماں(بیٹے سے):”نالائق! صوفہ بیٹھنے کے لیے ہوتا ہے لیٹنے کے لیے نہیں“
بیٹا(معصومیت سے):” تو چپل بھی پہننے کے لیے ہوتی ہے، مارنے کے لیے نہیں۔“
٭….٭
زہر
ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے دوست سے کہا ”یار پچھلے سال تمھارے
پچیس ہزار روپے کا غبن میںنے کیا تھا اور تمھاری فیکٹری کے مزدوروں کو بھی
میں نے ہی بھڑکایا تھا۔ اگر تمھیں بدلہ لینا ہے تو لے لو۔“
”کوئی بات نہیں! تمھیں زہر بھی میں نے ہی دیا ہے۔“
٭….٭
چاے
استاد شاگرد سے: ”چاے پینا مفید ہے یا مضر۔“
شاگرد نے معصومیت سے جواب دیا: ”جناب چاے اگر دوست پلائے تو مفید ہے اگر دوست کو پلانی پڑے تو مضر ہے۔“
٭….٭
فلم
ماں بیٹے سے: ”تم سارا دن کہاں غائب تھے؟“
بیٹا: ”امی ایک جذباتی فلم دیکھنے گیا تھا۔ ”ماں کا پیار“
ماں: چ”لو اب اندر جا کر ایکشن فلم بھی دیکھو ”باپ کی مار۔“
٭….٭
پان اور….
پروفیسر صاحب بہت جلدی میں تھے، بیگم بولیں: ”پان تو کھاتے جائیے۔“
وہ دروازے سے پلٹ آئے اور پان لے کر پھر جلدی سے جانے لگے۔
بیگم نے پھر آواز دی :”ارے اپنے جوتے تو….“
”بھئی جلدی میں ہوں وہ آکر کھالوں گا۔“ پروفیسر نے بغیر رُکے کہا۔
٭….٭
بس
باپ، بیٹے سے:”ارسلان بیٹے بے بس کسے کہتے ہیں۔“
بیٹا (معصومیت سے) ”ابو جس کے پاس بس نہ ہو۔“
٭….٭
کندھا کیسے اُترا
ڈاکٹر (پہلوان سے) ”تمھارا کندھا کیسے اُترا؟“
پہلوان: ”جناب میں نے غلطی سے اپنے بیٹے کے اسکول کا بستہ اٹھالیا تھا۔“
٭….٭
نیم حکیم خطرہ جان
استاد (شاگرد سے) ”نیم حکم کسے کہتے ہیں۔“
شاگرد: ”جو نیم کے درخت پر بیٹھا ہوا ہو۔“
استاد (غصے سے) ”تو پھر اسے خطرہ جان کیوں کہتے ہیں۔“
شاگرد: ”کیوں کہ وہ گر سکتا ہے اور اس کی جان جانے کا خطرہ ہے۔“
٭….٭