سبق پڑھ پھر صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
مجھے معلوم ہے آپ بھی وہی جواب دیں گے جو میں نے علی کو دیا تھا۔ علی نے مجھ سے پوچھا کہ تم ایک لیڈر میں کیا خصوصیات دیکھنا چاہتے ہو؟ ارے ارے مجھے بتانے تو دیں کہ میں نے کیا جواب دیا تھا۔چلیں ٹھیک ہے آپ ہی بتا دیں۔ میں نے کہا تھا ناں مجھے آپ کا جواب معلوم ہے۔ بھئی میں نے بھی اس سے یہی کہا تھا کہ ایک لیڈر میں تین خصو صیات ہونی چاہییں۔ ایک تو یہ کہ اسے صادق یعنی سچا ہونا چاہیے۔ دوسری خصوصیت اس میں یہ ہونی چاہیے کہ وہ ایماندار ہو اور عادل ہو۔ یعنی وہ عدالت کا علم رکھتا ہو اور عدل و انصاف سے فیصلہ کرتا ہو۔ تیسری خصوصیت آپ بتا دیں۔ کیا کہا آپ نے ؟اسے بہادر اور جری ہونا چاہیے۔ ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ ایک لیڈر یعنی لیڈ کرنے والے کو شجاعت سے کام لینا چاہیے۔آپ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے یہ بات کیوں چھیڑی ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ علامہ اقبال آپ کو یعنی مسلم امت کے بچوں کو دنیا کا امام دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے انھوں نے مجھے ااور آپ کو ان تین خصوصیات کو اپنانے کی تعلیم دی ہے۔