یہ مسجدروس کے علاقے تاتاردستان کے دارالحکومت قازان میں واقع ہے جس کا شمار روس کی بڑی مسجدوں میں ہوتا ہے۔مسجد کی تعمیر سولہویں صدی میں کی گئی تھی ۔کہا جاتا ہے کی مسجد میں ایک مینار بھی تعمیر کیا گیا تھا۔لیکن 1552ءمیں سقوط قازان کے بعدتاتاریوں نے اس مسجد کو شہید کردیا۔1996ءمیں مسجد کی جدید طرز پر از سر نو تعمیر کی گئی، جس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب مارات نے فنڈ کے زریعے حصہ لیا۔ 2005ءمیں مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔مسجد میں کل چھ ہزار نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔ مسجد کے کل چار مینار اور ایک گنبد ہے جن پر نیلے رنگ کے ماربل سے کام کیا گیا ہے۔مسجد کے صحن میں شیشے سے سجاوت کی گئی ہے اور گنبد کی دیواروں پر قرآنی آیات بھی قلم بند کی گئی ہیں ۔مسجد اپنے ڈیزائن اور خوبصورتی کے لحاظ سے تاتاری فن تعمیر کا معیاری نمونہ سمجھی جاتی ہے۔ یہ مسجد قازان میں مسلمانوں اور اسلام کی شناخت بھی ہے، جہاں ہر سال مسلمان عیدین کے دنوں میں ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوتے ہیں۔مسجد کے باہری طرف ایک کتب خانہ اور ادارہ مطبوعات بھی موجود ہے۔